کتاب: وبائی امراض سے بچاؤ کی دس نصحیتیں - صفحہ 6
دےدی گئی، جس کی طرف سے کفایت کر دی گئی اور جسے بچا لیا گیا۔(ابوداود) 5۔پانچویں نصیحت: صبح و شام اللہ سے عافیت مانگنا سیدنا عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنھما فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم صبح و شام ان دعاؤں کو پڑھنا نہیں چھوڑتے تھے: ﴿اللّٰهُمَّ إنِّي أَسْأَلُكَ الْعَافِيَةَ فِيْ الدُّنْیَا وَالْآخِرَةِ، اللّٰهُمَّ إنِّي أسْأَلُكَ الْعَفْوَ وَالْعَافِيَةَ فِيْ دِيْنِيْ ودُنْيَايَ، وأَهْلِيْ، وَمَالِيْ. اللّٰهُمَّ اسْتُرْ عَوْرَاتِيْ، وآمِنْ رَوْعَاتِيْ وَاحْفَظْنِيْ مِنْ بَيْنِ يَدَيَّ، وَمِنْ خَلْفِيْ، وَعَنْ يَمِيْنِيْ، وَعَنْ شِمَالِيْ، ومِنْ فَوْقِي، وأَعُوذُ بِعَظَمَتِك أَنْ أُغْتَالَ مِنْ تَحْتِيْ﴾ ترجمہ:”اے اللہ! میں تجھ سے اپنی دنیا و آخرت میں عافیت طلب کرتا ہوں ، اے اللہ! میں تجھ سے اپنے دین و دنیا، اہل و عیال اور مال میں عافیت طلب کرتا ہوں ۔ اے اللہ! میری شرم گاہ کی ستر پوشی فرما، مجھے خوف و خطرات سے محفوظ فرما، میری حفاظت فرما میرے آگے سے، پیچھے سے، دائیں سے، بائیں سے اور اوپر سے۔ اور میں تیری عظمت کی پناہ چاہتا ہوں اس بات سے کہ میں اچانک اپنے نیچے سے پکڑ لیا جاؤں ۔“(مسند احمد) 6۔چھٹی نصیحت: کثرت سے دعائیں مانگنا سیدنا عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ﴿مَنْ فُتِحَ لَهُ مِنْكُمْ بَابُ الدُّعَاءِ فُتِحَتْ لَهُ أَبْوَابُ الرَّحْمَةِ، وَمَا سُئِلَ اللّٰهُ شَیْئاً أَحَبَّ إِلَیْهِ مِنْ أَنْ یُسْأَلَ الْعَافِیَة﴾ ترجمہ:’’ تم میں سے جس کے لئے بھی دعا کا دروازہ کھول دیا گیا، اس کے لئے