کتاب: والدین کا احتساب - صفحہ 56
ہمارے والدین ہیں، کیونکہ ان کے احسانات ہم پر بہت ہی زیادہ ہیں۔والدین کے عظیم حق کو متعدد احادیث میں بیان کیا گیا ہے۔اس بارے میں بتوفیق الٰہی ذیل میں دو احادیث پیش کی جا رہی ہیں: ۱: امام بخاری ؒ نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کی ہے کہ انہوں نے بیان کیا کہ: ’’جَائَ رَجُلٌ إِلٰی رَسُوْلِ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم فَقَالَ:’’یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ ! مَنْ أَحَقُّ بِحُسْنِ صَحَابَتِي؟‘‘ قَالَ:’’أُمُّکَ۔‘‘ قَالَ:’’ثُمَّ مَنْ؟‘‘ قَالَ:’’أُمُّکَ۔‘‘ قَالَ:’’ثُمَّ مَنْ ؟‘‘ قَالَ:’’أُمُّکَ۔‘‘ قَالَ:’’ثُمَّ مَنْ؟‘‘ قَالَ:’’أَبُوْکَ۔‘‘[1] ’’ایک شخص رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کی:’’یارسول اللہ-صلی اللہ علیہ وسلم-! میرےاچھےسلوک کاسب سےزیادہ حق دار کون ہے؟‘‘ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’تمہاری ماں ہے۔‘‘ اس نے پوچھا:’’اس کےبعد کون ہے؟‘‘
[1] صحیح البخاري، کتاب الأدب، باب من أحقّ الناس بحسن الصحبۃ، رقم الحدیث ۵۹۷۱، ۱۰ / ۴۰۱