کتاب: والدین کا احتساب - صفحہ 28
ج:قوم ِ قریش کو ڈرانے کے متعلق ایک اور روایت:
امام بخاری ؒ نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کی ہے کہ انہوں نے بیان کیا:
’’قَامَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم حِیْنَ أَنْزَلَ اللّٰہُ {وَأَنْذِرْ عَشِیْرَتَکَ الْأَقْرَبِیْنَ} قَالَ:’’یَا مَعْشَرَ قُرَیْشٍ - أَوْ کَلِمَۃً نَحْوَہَا - اِشْتَرُوْا أَنْفُسَکُمْ لاَ أُغْنِي عَنْکُمْ مِنَ اللّٰہِ شَیْئًا۔
یَا بَنِي عَبْدِ مَنَافٍ ! لاَ أُغْنِي عَنْکُمْ مِنَ اللّٰہِ شَیْئًا۔
یَا عَبَّاسُ بْنَ عَبْدِ الْمُطَّلِبِ ! لاَ أُغْنِي عَنْکَ مِنَ اللّٰہِ شَیْئًا۔
وَیَا صَفِیَّۃُ عَمَّۃَ رَسُوْلِ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم ! لاَ أُغْنِي عَنْکِ مِنَ اللّٰہِ شَیْئًا۔
وَیَا فَاطِمَۃُ بِنْتَ مُحَمَّدٍ صلی اللّٰه علیہ وسلم ! سَلِیْنِي مَا شِئْتِ مِنْ مَالِي، لاَ أُغْنِي عَنْکِ مِنَ اللّٰہِ شَیْئًا‘‘[1]
’’جب اللہ تعالیٰ نے آیت کریمہ {وَأَنْذِرْ عَشِیْرَتَکَ الْأَقْرَبِیْنَ} نازل فرمائی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اٹھے اور فرمایا:
’’اے گروہِ قریش ! -یا اسی طرح کا کوئی اور کلمہ ارشاد فرمایا - اپنی جانوں کو خریدو [یعنی اطاعت الٰہی کے ذریعے اپنے آپ کو عذاب سے بچاؤ]، میں اللہ تعالیٰ کے ہاں تمہارے کسی کام نہ آؤں گا۔اے بنی عبد مناف ! میں اللہ تعالیٰ کے روبرو تمہارے لیے بالکل کچھ نہ کر سکوں گا۔
اے عباس بن عبدالمطلب ! میں اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں تمہارے کچھ کام نہیں آ سکوں گا۔اے رسول اللہ - صلی اللہ علیہ وسلم - کی پھوپھی صفیہ ! میں اللہ تعالیٰ کے ہاں تمہیں کچھ فائدہ نہ پہنچا سکوں گا۔
[1] صحیح البخاری، کتاب التفسیر، باب {وَأَنْذِرْ عَشِیْرَتَکَ الْأَقْرَبِیْنَ}، رقم الحدیث ۴۷۷۰، ۸/۵۰۱