کتاب: اصول السنہ - صفحہ 72
[1]
[1] ون الیہود ولام الجھمی ھما
فی وحی رب العرش زائدتان
جیسے یہودیوں نے حطۃ میں نون کا اضافہ کیا تھا ،اسی طرح جہمیوں کا لام (استوی)میں زائد ہے یہ دونوں الفاظ قرآن مجید میں اضافہ ہیں ۔
اس کے مفصل حالات درج ذیل کتب میں ہیں ۔(تاریخ طبری:۷؍۲۲۰،الکامل فی التاریخ،۵؍ ۳۴۲۔۳۴۴،میزان الاعتدال: ۱؍۴۲۶، رقم:۱۵۸۴،سیر اعلام النبلاء:۶؍۶۲رقم:۸،لسان المیزان:۲؍۲۵۷رقم:۲۱۶۵،الوافی بالوفیات: ۱۱؍۲۰۷،رقم:۳۰۵)(ماخوذ از شرح رسالہ نجاتیہ ط:سلفی ریسرچ انسٹیٹیوٹ)
ہم نے جہم کے تعارف اوراس کے رد پر مفصل گفتگو امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ کی کتاب الرد علی الزنادقہ والجہمیہ کے اردو ترجمہ کے مقدمے میں کی ہے یہ کتاب عنقریب سلفی ریسرچ انسٹیٹیوٹ کی طرف سے شایع ہورہی ہے ۔ والحمدللّٰہ۔