کتاب: اصول السنہ - صفحہ 65
[امام سفیان بن عیینہ کاقول ایمان کے متعلق] ۷: اور میں نے سفیان سے سنا ہے انھوں نے کہا: ایمان قول وعمل کا مجموعہ ہے وہ کم ہوتا اور بڑھتا ہے تو اس کے بھائی ابراھیم بن عیینہ نے کہا: اے ابو محمد! ایمان کم ہونے کی بات نہ کرو، تو سفیان نے غصہ کے ساتھ کہا: نابالغ لڑکے خاموش رہو اتنا کم بھی ہوتا ہے کہ کچھ بھی باقی نہیں رہتا ہے۔[1]
[1] (الشریعہ للآجری ص:۱۱۷،شرح اصول الاعتقاد للالکائی : ۳؍۹۶۰ح:۱۷۴۵) امام حمیدی یہاں دوبارہ مرجئہ کا رد کررہے ہیں اس موضوع پر امام سفیان بن عیینہ کے بہت سے اقوال ہیں جن کا احاطہ ایک رسالے کا محتاج ہے ۔امام احمد کہتے ہیں : ’’ امام سفیان بن عیینہ نے کہا کہ ایمان قول و عمل ہے یہ ہم نے اپنے سے پہلے لوگوں سے لیا ہے قول و عمل اور قول کا کوئی معنی نہیں جب تک وہ عمل کے ساتھ نہ ہو۔‘‘(السنۃ لعبداللہ بن احمد بن حنبل رقم:۷۲۸) اسی طرح اس کتاب میں امام سفیان بن عیینہ کا ایک لمبا قول منقول ہے۔(السنۃ لعبداللہ بن احمد بن حنبل رقم۷۴۵، ۱؍ ۳۴۴۔۳۴۸)