کتاب: اصول السنہ - صفحہ 63
[1]
[1] امام ابن قدامہ نے کہا:
’’اللہ تعالیٰ کے کلام میں قرآن مجید شامل ہے اور وہ اللہ تعالیٰ کی واضح کتاب اور مضبوط رسی ہے ۔نیز وہ صراط مستقیم ہے جو اللہ رب العالمین کی طرف سے تھوڑا تھوڑا کرکے نازل ہواہے......قرآن منزل من اللہ ہے مخلوق نہیں ہے ۔اللہ تعالیٰ کی طرف سے آیا ہے اور اس کی طرف لوٹ جائے گا۔‘‘(لمعۃ الاعتقاد رقم:۲۶)نیز دیکھیں العقیدۃ السلفیۃ فی کلام رب البریۃ ص:۱۷۳۔۱۷۴)
امام شافعی نے کہا کہ قرآن اللہ تعالیٰ کا کلام ہے جو غیر مخلوق ہے ۔
(وصیۃ الامام الشافعی ص:۳۶،رقم:۱۱،نیز دیکھیں :اعتقاد الامام ابی عبداللہ محمد بن ادریس الشافعی رقم:۱۵ص۲۲۔۲۳،الشریعۃ للآجری رقم:۱۷۶، ۱؍۵۰۸،ابن ابی حاتم ص:۱۹۴،الاسماء والصفات للبیہقی : ۱؍۶۱۲،لالکائی،۲؍۲۵۷ رقم:۴۱۸)
نیز امام شافعی نے کہا کہ جس نے کہا کہ قرآن مخلوق ہے وہ کافر ہے ۔(اعتقاد الامام ابی عبداللہ محمد بن ادریس الشافعی رقم:۱۱ص۲۳،الشریعۃ للآجری رقم:۱۷۶،۱؍۵۰۹)
نیز کہا کہ جس نے کہا کہ قرآن لفظی بالقرآن مخلوق ہے وہ جہمی ہے ۔
(اعتقاد الامام ابی عبداللہ محمد بن ادریس الشافعی رقم:۱۲ص۲۳،شرح اصول الاعتقاد :۲؍۳۵۴،رقم:۵۹۹)
امام طحاوی نے کہا :
’’ بلا شبہ قرآ اللہ تعالیٰ کا کلام ہے ۔قرآن پاک ایسا قول ہے جس کا اللہ سے ظہور ہوا ہے ہم اس کی کیفیت نہیں جانتے ۔اس کو اللہ تعالیٰ نے اپنے رسول صلی اللہ علیہ وسلم پر بطور وحی نازل فرمایا ۔ایمان داروں نے(