کتاب: اصول السنہ - صفحہ 55
[1]
[1] امام ابن ابی زید القیروانی(۳۸۶ھ) نے کہا : ’’ اور بے شک سب سے بہترین زمانہ ان لوگوں کا ہے جنہوں نے بحالت ایمان رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی زیارت کا شرف حاصل کیا ۔پھر ان کا زمانہ بہتر ہے جو ان کے بعد آئے پھر ان کے بعد آنے والوں کا ۔صحابہ کرام میں سب سے افضل خلفاء راشدین ہیں جو ہدایت یافتہ ہیں وہ ابوبکر،پھر عمر پھر عثمان اور پھر علی رضی اللہ عنھم ہیں اور ضروری ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہر صحابی کو اچھے ذکر کے ساتھ یاد کیا جائے۔ان کے آپس کے مشاجرات و اختلافات کے متعلق خاموشی اختیار کی جائے وہ اس بات پر متفق ہیں کہ ان کے لیے بہترین مخرج تلاش کیا جائے اور ان کے بارے میں سب سے اچھا گمان قائم کیا جائے ۔‘‘(مقدمہ ابن ابی زید القیروانی رقم۲۶ص۶۱) امام طحاوی نے کہا: ’’نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے تمام صحابہ سے ہم محبت رکھتے ہیں کسی کی محبت میں غلو نہیں کرتے نہ کسی سے نفرت کرتے ہیں ۔نیز ہم ان سے دشمنی رکھتے ہیں جو صحابہ سے دشمنی رکھتے ہیں اور انہیں اچھے الفاظ سے یاد نہیں کرتے ۔نیز ہم صحابہ کا ذکر خیر ہی کرتے ہیں ۔ان سے محبت کرنا دین،ایمان ،احسان ہے اور ان سے دشمنی رکھنا کفر،نفاق اور سرکشی ہے ۔پھر امام ابن ابی العز نے اس قول کی ایک دقیق اور عمیق شرح کی ہے۔‘‘ (دیکھیے شرح عقیدہ طحاویہ ص:۴۶۷۔۴۹۱)(