کتاب: اصول السنہ - صفحہ 49
[1]
[1] مرجئہ کا باطل نظریہ: مرجئہ ایک فرقہ ہے جو یہ عقیدہ رکھتے ہیں کہ گناہ کبیرہ ہو یا صغیرہ ایمان کے لیے نقصان دہ نہیں ہے ۔ اور نہ یہ کم ہوتا ہے اور نہ زیادہ ۔اس عقیدے کی طرف دعوت دینا ور تبلیغ کرنا غیلان بن ابی غیلان نے شروع کیا تھا جو قدری (یعنی تقدیر کا منکر )تھااس کو ۱۰۵ ھ میں قتل کیا گیا تھا ۔ امام ابن قیم نے اس مسئلے پر اپنی کتاب (مدارج السالکین :۱؍۱۲۰۔۱۲۱)میں شاندار بحث کی ہے شائقین اس کی طرف رجوع کریں نیز مجموع الفتاوی لابن تیمیہ :۷؍۱۷۱،۶۴۴۔۶۴۶کی طرف بھی مراجعت کریں ۔مرجئہ کہتے ہیں کہ ایمان صرف تصدیق ہے اور یقیناً یہ لوگ مرجئۃ الجہمیہ ہیں یعنی ان کے نزدیک ایمان صرف دل میں ہے ۔ان کا یہ بھی عقیدہ ہے کہ کہ صرف کافر دوزخ میں جائیں گے۔اور ان کا یہ کہنا ہے اور یقیناً یہ ان کا بہت بڑا قول ہے اور وہ یہ ہے کہ ان کا ایمان اور ابوبکر اور عمر کا ایمان برابر ہے۔ (دیکھیے الملل والنحل :۱؍۱۶۲،البرھان فی معرفۃ عقائد العریان ص:۶۴۹۔۶۵۰)