کتاب: اصول السنہ - صفحہ 46
[1]
[1] میں ۶۲ شیوخ سے ملا ہوں ان میں سے معمر ،الاوزاعی،الثوری،الولید بن محمد القرشی،یزید بن صاحب ،حماد بن سلمہ،سفیان بن عیینہ ،شعیب بن حرب،وکیع بن جراح،مالک بن انس،ابن ابی لیلی،اسماعیل بن عیاش،ولید بن مسلم اور ان میں سے وہ بھی ہیں جن کا میں نے نام نہیں لیا سب نے کہاہے کہ ایمان قول و عمل ہے جو کم اور زیادہ ہوتا ہے ۔(شرح اصول الاعتقاد :۵؍۹۵۸)
اس مسئلہ کی تفصیل کے لیے دیکھیں : (اصول السنۃ لابی زمنین (۳۹۹ھ)(ص:۲۰۷۔۲۲۴)(کتاب الاعتقاد لقاضی ابی یعلی ص:۲۳۔۲۴) (التبصیر فی معالم الدین للطبری(۳۱۰ھ)(ص۱۸۷۔۱۹۹)(اعتقاد اہل السنۃ لابی بکر الاسماعیلی (۳۷۱ھ)(ص:۴۳۔۴۴)(العقیدۃ الواسطیۃ لابن تیمیہ (۷۲۸)(ص:۲۱)(الابانہ عن اصول الدیانہ لابی الحسن الاشعری (۳۲۴ھ)(رقم:۴۸ ص:۴۴)(المنظومۃ الحائیۃ لابی بکر بن امام ابی داود(۳۱۶ھ)(رقم:۳۵۔۳۶)(عقیدۃ السلف و اصحاب الحدیث للصابونی (۴۴۹ھ)(ص:۷۸)(اصل السنۃ واعتقاد الدین لابن ابی حاتم (۳۲۷ھ ) (رقم:۱)(شرح السۃ للمزنی (۲۶۴ھ)(رقم:۶)