کتاب: اصول السنہ - صفحہ 34
[تقدیر پرایمان ]
۱: ہمارے نزدیک [1]سنت یہ ہے کہ انسان تقدیر پر ایمان لائے وہ
[1] الاسکندری ۔قرائۃ علیہ و نحن فی سنۃ ست و سبعین وستمائۃ بدارالحدیث الکاملیۃ ۔والامام الفاضل الواعظ ابو العز یوسف بن عبدالمحسن ابن یوسف الخمری،والصالح المقریء ابومحمد عبداللہ ۔وشاکرہ۔ابن غلام اللہ بن اسماعیل الشافعی ۔عرف بابن الشمعۃ۔،قراہ علیھما و نحن نسمع بجامع بالقاہرۃ۔
قالوا :انا الشیخ ابی عبداللہ محمد بن عماد بن محمد بن الحسین الحرانی۔قراء ۃ علیہ و نحن نسمع ،انا الشیخ ابوالحسن سعد اللہ بن نصر بن سعید بن الدجاجی۔قراء ۃ علیہ وانا اسمع ببغداد،انا الشیخ ابومنصور محمد بن احمد بن علی الخیاط الحنبلی،انا ابو ظاہر عبدالغفار بن محمدبن جعفر بن زید المؤدب ،انا ابوعلی بشر بن موسی بن صالح بن شیخ بن عمیرۃ الاسدی ،انا ابوبکر عبداللہ بن الزبیر بن عیسی الحمیدی الاسدی القرشی ۔
ہمارے نزدیک سے مراد اہل السنہ والجماعہ ہیں ۔اسی کے ساتھ امام احمد بن حنبل نے تعبیر کیا ہے جس طرح (شرح اصول اعتقاد اہل السنۃ والجماعۃ للالکائی :۱؍۱۵۶) میں ہے کہ امام احمد نے کہا کہ سنت ہمارے نزدیک یہ ہے کہ اس چیز کولازم پکڑنا جس پر صحابہ کرام رضی اللہ عنھم اور ان کے پیروکار قائم تھے)