کتاب: اصول السنہ - صفحہ 27
۱:سب سے پہلے خلفاء اربعہ کی احادیث لائے ہیں پھر عشرہ مبشرہ کی پھر دیگر صحابہ کی ۔رضی اللہ عنھم
۲:علوم حدیث پر بحث
مرسل کی وضاحت :امام حمیدی رحمہ اللہ اپنی کتاب میں بعض دفعہ علوم حدیث پر بھی بحث کرتے ہیں مثلاً حدیث نمبر۳۴۸ کے متعلق لکھتے ہیں کہ یہ مرسل ہے۔
منسوخ پر بحث :امام حمیدی رحمہ اللہ بعض دفعہ منسوخ کی بھی وضاحت کرتے ہیں دیکھئے حدیث نمبر :۸۔
بسااوقات امام حمیدی بعض راویوں پر جرح وتعدیل کے لحاظ سے بھی کلام کرتے ہیں جس کی ضروری تفصیل ماقبل بحث (امام حمیدی امام الجرح و التعدیل تھے)میں گزر چکی ہے ۔
۳:امام سفیان بن عیینہ کی علوم حدیث اور فقہ کے متعلق آراء نقل کرنا :
جس طرح امام ترمذی اپنی سنن میں اپنے شیوخ خصوصا امام بخاری کی بہت زیادہ آراء نقل کرتے ہیں اسی طرح امام حمیدی اپنے شیخ امام سفیان بن عیینہ کی فقہ الحدیث اور علوم حدیث کے متعلق بہت زیاہ آراء نقل کرتے ہیں ۔مثلاً دیکھئے حدیث نمبر :۴،۱ ،۸، ۱۲، ۱۷، ۱۸، ۲۲ ۔
اس مسئلہ پر تو ایک مستقل مقالہ لکھا جا سکتا ہے جس کا نام’’ آراء الامام سفیان بن عیینہ فی مسند الحمیدی‘‘ہو سکتا ہے ۔