کتاب: اصول السنہ - صفحہ 24
یتکلم فیہ۔‘‘امام حمیدی اس کے بارے کلام(یعنی جرح) کرتے تھے۔
(التاریخ الکبیر :۱؍۵۱،ضعفاء الصغیر للبخاری رقم:۳۲۱)
محمد بن عبدالرحمن بن البیلمانی کے بارے میں امام بخاری لکھتے ہیں :
’’ کان الحمیدی یتکلم فیہ ۔‘‘(التاریخ الکبیر :۱؍۸۸،نیز دیکھیں ج۲ص۴۶)
زید بن طلحہ التیمی کے بارے میں امام بخاری لکھتے ہیں:اس کی نسبت ہم سے امام حمیدی نے بیان کی ہے ۔(التاریخ الکبیر : ۳؍۱۵۳)
عبدالمجید بن عبدالعزیز بن ابی رواد المکی کے بارے میں امام بخاری لکھتے ہیں کہ امام حمیدی اس کے متعلق کلام(یعنی جرح)کرتے تھے۔
(التاریخ الکبیر ، ۶؍۴۱)
مسلم بن یسار المکی کے بارے میں امام بخاری لکھتے ہیں کہ امام حمیدی نے اپنے استاد امام ابن عیینہ سے بیان کیا کہ وہ مسلم بن یسار بن شکرہ تھے
(التاریخ الکبیر :۷؍۱۱۸)
۳:الجرح والتعدیل لابن ابی حاتم میں بھی کافی جگہوں پر امام حمیدی کی جرح و تعدیل کے متعلق آراء منقول ہیں ۔مثلاً ۶؍۵۱،ج۱۱ص۲۸۸، ۱۳؍۱۰۶۔
ان تین حوالوں سے معلوم ہوا کہ امام حمیدی جرح تعدیل کے ماہر تھے اور رواۃ کے احوال سے اچھی طرح واقف تھے ۔
امام حمیدی کے وراق:
محمد بن ادریس ابوبکر آپ کے وراق تھے ۔
(الجرح والتعدیل لابن ابی حاتم :۱۵؍۲۶۳)
تنبیہ :
حبیب الرحمن الاعظمی دیوبندی حنفی صاحب نے امام حمیدی کو مغلوب الغضب