کتاب: اصول السنہ - صفحہ 15
قرآن وحدیث سے کتنے دور کر دیے گئے ہیں کہ ان کو اللہ تعالیٰ اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے حقوق کے فرق کی بھی پہچان نہ رہی ان لوگوں کے بارے حافظ ابن قیم الجوزیہ رحمہ اللہ لکھتے ہیں للّٰہ حق لایکون لغیرہ ولعبدہ حق ھما حقان لا تجعلوا الحقین حقا واحد من غیر تمیز ولا فرقان فالحج دون رسولہ وکذا الصلاٰۃ و ذبح ذالقربان وکذا السجود ونذرنا و یمیننا وکذا متاب العبد من عصیان (قصیدہ نونیہ ۲؍۳۱) اللہ تعالیٰ کا حق اللہ تعالیٰ کے ساتھ خاص ہے ،وہ غیرکے لیے نہیں ہو سکتا اور بندے کا حق بھی ہے یہ دونوں حقوق اپنی اپنی جگہ پر ہیں ۔ تم بغیر کسی تمیز اور فرق کے دونوں حقوق کو ایک نہ سمجھو حج اللہ کے لیے ہے جو اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے نہیں ہے اسی طرح نماز اور قربانی بھی اسی طرح قسم اٹھانا،نزرو نیاز اور سجد ہ کرنا اللہ تعالیٰ کا حق ے اسی طرح بندے کا گناہ سے توبہ کرنا بھی۔ الحمد للہ! اللہ تعالیٰ نے ایک جماعت کھڑی کر دی جن کا کام قرآن و حدیث کوعام کرنا تھا انہیں لوگوں کے متعلق، امام ابن حبان رحمہ اللہ کا قول لکھنا مناسب سمجھتا ہوں ،وہ فرماتے ہیں کہ پھر اللہ تعالیٰ نے اپنے پسندیدہ بندے