کتاب: اصول تفسیر - صفحہ 94
قصوں کی أقسام :
قصص کی تین اقسام ہیں:
ایک قسم انبیاء اور رسولوں کے متعلق ہے ، اور ان پر ایمان لانے والوں اور کافروں کے ساتھ جو کچھ پیش آیا۔ (ان کے متعلق اخبار کے حصول کے لیے موثوق مصدر کتاب و سنت ہیں)۔
دوسری قسم: ان افراد اور جماعتوں کے متعلق ہیں ‘ جن کیساتھ عبرت انگیز واقعات پیش آئے ۔ اور اللہ تعالیٰ نے ان کے قصوں کو نقل کیا ہے ‘ جیساکہ حضرت مریم علیھا السلام کا قصہ ‘ حضرت لقمان رضی اللہ عنہ کا قصہ ، اور جو بستی اپنی چھت کے بل گری پڑی تھی ‘ جو اس بستی والوں کیساتھ پیش آیا۔ذی القرنین ‘ قارون، اصحاب کہف ، اصحاب فیل ، اور اصحاب اخدود وغیرہ کے قصے ۔
تیسری قسم : ان حادثات اور اقوام کے متعلق ہیں جو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے دور میں تھے۔ جیسے غزوہ بدر ، احد ، احزاب ، بنی قریظہ ، بنی نضیر، زید بن حارثہ ، اور ابو لہب کا قصہ وغیرہ ۔
قصوں کی حکمتیں:
قرآن کریم میں حکایت کیے گئے قصوں میں بہت سی حکمتیں ہیں ‘ان میں سے :
۱: اللہ تعالیٰ کی اس حکمت کا بیان جو اس قسم کے قصہ کو متضمن ہے ‘ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے :
{وَلَقَدْ جَاء ہُم مِّنَ الْأَنبَائِ مَا فِیْہِ مُزْدَجَرٌo حِکْمَۃٌ بَالِغَۃٌ فَمَا تُغْنِ النُّذُرُ} (القمر:۴تا۵)
’’اور ان کو ایسے حالات (سابقین) پہنچ چکے ہیں جن میں عبرت ہے۔ ۴۔ اور کامل دانائی (کی کتاب بھی) لیکن ڈرانا ان کو کچھ فائدہ نہیں دیتا۔‘‘
۲: مکذبین کو سزا دینے میں عدل الٰہی کا بیان ، اللہ تعالیٰ مکذبین کے متعلق فرماتے ہیں:
{وَمَا ظَلَمْنَاہُمْ وَلَـکِن ظَلَمُواْ أَنفُسَہُمْ فَمَا أَغْنَتْ عَنْہُمْ آلِہَتُہُمُ الَّتِیْ یَدْعُونَ مِن دُونِ اللّٰهِ مِن شَیْئٍ لِّمَّا جَائَ أَمْرُ رَبِّکَ} (ہود:۱۰۱)
’’اور ہم نے ان پر ظلم نہیں کیا بلکہ انہوں نے خود اپنے اوپر ظلم کیا غرض جب تمہارے