کتاب: اصول تفسیر - صفحہ 93
قصص
قصص لغت میں : جمع ہے قصہ کی ، قصہ عربی زبان میں اثر پر چلنے کو کہتے ہیں۔
اصطلاح میں: ایسے قضیہ کی خبر دینا ہے جو کئی مراحل والا ہو ‘ اور ( یہ مراحل ) ایک دوسرے کے آگے پیچھے ہوں۔‘‘
قرآنی قصے سب سے زیادہ سچے قصے ہوتے ہیں‘ اس لیے کہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں :
{وَمَنْ أَصْدَقُ مِنَ اللّٰهِ حَدِیْثاً} (النساء:۸۷)
’’اور اللہ سے بڑھ کر بات کا کون سچا ہے۔‘‘
یہ اس لیے ہے کہ قرآنی قصہ (لفظاً اور معناً) پورا پورا واقع کے عین مطابق ہوتا ہے ۔
اور قرآنی قصے ہی سب سے بہترین قصے ہیں ‘ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں:
{نَحْنُ نَقُصُّ عَلَیْکَ أَحْسَنَ الْقَصَصِ بِمَا أَوْحَیْنَا إِلَیْکَ ہَـذَا الْقُرْآنَ} (یوسف:۳)
’’ (اے پیغمبر!) ہم اس قرآن کے ذریعے سے جوہم نے آپ کی طرف بھیجا ہے آپ کو ایک نہایت اچھا قصہ سناتے ہیں۔‘‘
یہ اس لیے کہ قرآنی قصے کمال بلاغت اور جمال معانی کے اعلی درجات کو شامل ہوتے ہیں ۔ اور قرآنی قصے ہی سب سے نفع مند قصے ہیں ‘ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں :
{لَقَدْ کَانَ فِیْ قَصَصِہِمْ عِبْرَۃٌ ِلّأُوْلِیْ الأَلْبَابِ } (یوسف:۱۱۱)
’’ان کے قصے میں عقلمندوں کیلئے عبرت ہے عقل مند لوگوں کے لیے ۔‘‘
یہ اخلاق و اعمال اور دلوں کی اصلاح میں اس کی تاثیر کی وجہ سے ہے ۔