کتاب: اصول تفسیر - صفحہ 60
قرآن کریم کا ترجمہ
ترجمہ لغت میں : لغت میں اس کا اطلاق کئی معنوں پر ہوتا ہے ‘ جن کا مرجع بیان اور وضاحت ہے ۔
ترجمہ اصطلاح میں : کلام کو کسی دوسری زبان میں تعبیر کرنا ۔
ترجمہ قرآن: قرآن کے معانی کو کسی دوسری زبان میں تعبیر کرنا ہے ۔
ترجمہ کی دو قسمیں :
پہلی قسم…: حرفی ترجمہ : وہ اس طرح کے ہر کلمہ کے معانی اس کے برابر واضح کیے جائیں۔
دوسری قسم… : معنوی یا تفسیری ترجمہ : مفردات اور ترتیب کی رعایت کا خیال کیے بغیر ہی کلام کے معانی کو دوسری زبان میں تعبیر کیا جائے ۔ ان کی مثال اللہ تعالیٰ کا یہ فرمان ہے :
{ إِنَّا جَعَلْنَاہُ قُرْآناً عَرَبِیّاً لَّعَلَّکُمْ تَعْقِلُونَ} (الزخرف:۳)
’’بے شک ہم نے اس کو قرآنِ عربی بنایا ہے تاکہ تم سمجھو۔‘‘
حرفی ترجمہ:بیشک ہم نے بنایا ہے اس کو قرآن عربی تاکہ تم عقل حاصل کرو۔
یعنی پہلے ’’انا‘‘ کا ترجمہ پھر ’’جعلناہ‘‘ کا ، پھر ’’قرآنا‘‘ کا ‘ پھر ’’عربیا‘‘ کا ‘ پھر ’’لعلکم‘‘ پھر ’’تعقلون‘‘ کا ترجمہ کیا جائے ۔
اور معنوی ترجمہ : ہر کلمہ کے معنی اور ترتیب سے قطع نظر ‘پوری آیت کے معانی کا ترجمہ کیا جائے ‘ یہ اجمالی تفسیر کے معنی کے قریب تر ہے ۔
ترجمہ کرنے کا حکم :