کتاب: اصول تفسیر - صفحہ 32
میں قرآن نازل کیا ہے ‘ آپ نے ان کو ایک دوسرے پر لعنت کرنے کا حکم دیا جس کا نام قرآن میں ’’ ملاعنہ ‘‘ رکھا گیا ‘ توانہوں (حضرت عویمر )نے اپنی بیوی پر لعنت کی ۔‘‘[1] سورسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس آیت میں موجود حکم کو ہلال بن امیہ رضی اللہ عنہ اور دیگر سب کے لیے شامل رکھا ہے ۔‘‘ ****
[1] ) بخاری(۴۷۴۵) مسلم (۱۴۹۲) ۔ فائدہ: اگر کوئی انسان ایسا الزام اپنی بیوی پر لگائے ‘ تو اس کو کسی شخص کو (اپنی بیوی کے ساتھ پانے پر ) قتل کرنے کی اجازت تو نہیں دی جائے گی ۔ اگر وہ اہل خیر اور نیک انسان ہے تو اس کی بات مانی جائے گی ‘ اور اسے گوا ہ پیش کرنے یا لعان کرنے کا کہا جائے گا ۔ دونوں کام نہ ہونے کی صورت میں اس پر حد ہوگی ۔ گواہ پیش کرنے کی صورت میں شرعی شروط پوری ہونے پر ہی حد نافذ ہوگی ۔