کتاب: اصول تفسیر - صفحہ 17
{تَبَارَکَ الَّذِیْ نَزَّلَ الْفُرْقَانَ عَلَی عَبْدِہِ لِیَکُونَ لِلْعَالَمِیْنَ نَذِیْراً}
(الفرقان:۱)
’’وہ (اللہ عزوجل) بہت ہی بابرکت ہے جس نے اپنے بندے پر قرآن نازل فرمایا تاکہ اہلِ حال کو ہدایت کرے۔‘‘ [1]
نیز فرمان الٰہی ہے کہ :
{ الَر کِتَابٌ أَنزَلْنَاہُ إِلَیْکَ لِتُخْرِجَ النَّاسَ مِنَ الظُّلُمَاتِ إِلَی النُّورِ بِإِذْنِ رَبِّہِمْ إِلَی صِرَاطِ الْعَزِیْزِ الْحَمِیْدِo اللّٰهِ الَّذِیْ لَہُ مَا فِیْ السَّمَاوَاتِ وَمَا فِیْ الأَرْضِ وَوَیْلٌ لِّلْکَافِرِیْنَ مِنْ عَذَابٍ شَدِیْدٍ} (ابراہیم:۱،۲)
’’الٓر۔ یہ کتاب ؛اس کو ہم نے آپ پر اس لئے اتاراہے تاکہ لوگوں کو اندھیرے سے نکال کر روشنی کی طرف نکالیں ان کے رب کے حکم سے غالب اور قابلِ تعریف رستے کی طرف ۔ وہ اللہ کہ جو کچھ آسمانوں اور زمین میں ہے سب اُسی کا ہے اور کافروں کیلئے سخت عذاب (کی وجہ) سے خرابی ہے ۔‘‘
سنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بھی ایک تشریعی مصدر ہے جسے قرآن کریم نے اسے برقرار رکھا ہے ‘ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں:
{ مَّنْ یُّطِعِ الرَّسُولَ فَقَدْ أَطَاعَ اللّٰهَ وَمَن تَوَلَّی فَمَا أَرْسَلْنَاکَ عَلَیْہِمْ حَفِیْظاً} (النساء:۸۰)
’’ جو شخص رسول کی فرمانبرداری کرے گا تو بیشک اُس نے اللہ کی فرمانبرداری کی اور جو نافرمانی کرے تو اے پیغمبر تمہیں ہم نے اُن کا نگہبان بنا کر نہیں بھیجا ۔‘‘
اور فرمان ِ الٰہی ہے :
{وَمَنْ یَّعْصِ اللّٰهَ وَرَسُولَہُ فَقَدْ ضَلَّ ضَلَالاً مُّبِیْناً} (الاحزاب:۳۶)
[1] ) فرقان سے مراد حق اور باطل کے درمیان ‘ اور اولیاء اللہ اور اولیاء الشیاطین کے درمیان فرق کرنے والی کتاب ہے ۔
’’ اور جو کوئی اللہ اور اُس کے رسول کی نافرمانی کرے وہ صریح گمراہ ہو گیا۔‘‘