کتاب: اصول تفسیر - صفحہ 14
’’ ہم نے ہی اس کتاب کو نازل کیا ہے اور ہم ہی اس کے محافظ ہیں۔‘‘
اس لیے ان کئی صدیاں گزر چکی ہیں ؛ ان میں کسی بھی قرآن کے دشمن نے جب بھی قرآن میں اس میں تبدیلی ‘ یا زیادہ یا کم کرنے یا تغییر کرنے کی کوشش کی تو اللہ تعالیٰ نے اس کا پردہ چاک کیا، اور اس کا انجام رسوا کن رہا ۔[1]
اللہ تعالیٰ نے قرآن کے بہت سے اوصاف بیان کیے ہیں ۔ جو اس کی عظمت ‘ برکت ‘ تاثیر اور ایک شامل کتاب ہونے کی دلیل ہیں ۔ اور یہ کہ یہ کتاب اپنے سے پہلی کتابوں پر حاکم ہے۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں :
{وَلَقَدْ آتَیْنَاکَ سَبْعاً مِّنَ الْمَثَانِیْ وَالْقُرْآنَ الْعَظِیْمَ} (الحجر:۸۷)
’’ اور ہم نے آپ کو سات (آیتیں) جو (نماز میں) دہرا کر پڑھی جاتی ہیں اور عظمت والا قرآن عطا فرمایا ہے ۔‘‘
اور فرمایا:
{ق وَالْقُرْآنِ الْمَجِیْدِ } (ق:۱)
’’ق ؛ قرآن مجید کی قسم ۔‘‘
اور فرمایا:
{کِتَابٌ أَنزَلْنَاہُ إِلَیْکَ مُبَارَکٌ لِّیَدَّبَّرُوا آیَاتِہِ وَلِیَتَذَکَّرَ أُوْلُوا الْأَلْبَابِ} (ص:۲۹)
’’ (یہ) کتاب جو ہم نے تم پر نازل کی ہے بابرکت ہے تاکہ لوگ اس کی آیتوں میں غور کریں اور تاکہ اہل ِ عقل نصیحت پکڑیں۔‘‘
اورفرمایا :
{وَہَـذَا کِتَابٌ أَنزَلْنَاہُ مُبَارَکٌ فَاتَّبِعُوہُ وَاتَّقُواْ لَعَلَّکُمْ تُرْحَمُونَ}
[1] )بخلاف سابقہ کتب کے ، کہ اہل کتب نے خود ہی ان میں تحریف ‘ تغییر اور تبدیل کر دی تھی ۔
(الانعام:۱۵۵)