کتاب: اصول تفسیر - صفحہ 11
قرآن کریم:
۱: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر قرآن کب نازل ہوا ، اور فرشتوں میں سے کون اسے لے کر نازل ہوا ۔
۲: قرآن میں سب سے پہلے نازل ہونے والی وحی۔
۳: نزول قرآن کی دو قسمیں : ابتدائی و سببی۔
۴: مکی اور مدنی قرآن کریم اور قرآن کریم کے متفرق نازل ہونے کی حکمت اور اس کی ترتیب۔
۵: عہدنبوی علیہ السلام میں کتابت ِقرآن کریم اور اس کی حفاظت ۔
۶: حضرت ابو بکر اورحضرت عثمان رضی اللہ عنہما کے ادوار میں قرآن کریم کی جمع۔
تفسیر:
۱: تفسیر کا لغوی اور اصطلاحی معنی اور اس کے حکم کا بیان اور اس کی غرض و غایت ۔
۲: مسلمان پر تفسیر قرآن کے متعلق واجب کا بیان ۔
۳: تفسیر کا مرجع بذیل امور کی طرف ہوگا :
ا: اللہ تعالیٰ کا کلام ، اس لیے کہ قرآن کے بعض سے اس کے بعض کی تفسیر ہوتی ہے ۔
ب: سنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ۔کیونکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اللہ تعالیٰ کی طرف سے قرآن پہچانے والے ہیں، اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کتاب اللہ میں مراد الٰہی کو سب سے زیادہ سمجھنے والے ہیں ۔
ج: صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کا کلام ، خاص کر ان میں سے جو اھل ِ علم اور تفسیر کا اہتمام کرنے والے ہیں۔ کیونکہ قرآن ان کی زبان میں اور ان کے زمانے میں نازل ہوا ہے ۔
د: کبار تابعین رحمہم اللہ کا کلام جنہوں نے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم سے تفسیر سیکھنے کا اہتمام کیا ہے ۔
ھ: سیاق کے لحاظ سے کلمات جن شرعی یا لغوی معانی کے متقاضی ہیں۔ اگر شرعی اور لغوی معنی میں اختلاف ہو تو شرعی معنی ہی لیا جائے گا ، سوائے اس کے کہ کوئی قرینہ اس کے لغوی معنی کے قوی اور مقصود ہونے پر دلالت کررہا ہو۔