کتاب: اصول تفسیر - صفحہ 109
ضمیر ِ فصل ضمیر فصل : ضمیر مرفوع منفصل کا وہ حرف ہے جو مبتداء اور خبر کے درمیان واقع ہوتا ہے جب یہ دونوں معرفہ ہوں ۔ (اس بنا پر اعراب میں اس کا کوئی محل ( ٹھکانہ )نہیں ہوگا )۔ اور یہ ضمیر متکلم سے بھی آتی ہے ‘ جیسا کہ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے : {إِنَّنِیْ أَنَا اللّٰهُ لَا إِلَہَ إِلَّا أَنَا} (طہ:۱۴) ’’بیشک میں ہی اللہ ہوں میرے سوا کوئی معبود نہیں۔‘‘ اور اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے : {وَإِنَّا لَنَحْنُ الصَّافُّونَ } (الصافات:۱۶۵) ’’ اور بیشک ہم صف باندھے رہتے ہیں۔‘‘ اور ضمیر مخاطب سے بھی (ضمیر فصل ) آتی ہے ، جیسا کہ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے : {کُنْتَ أَنْتَ الرَّقِیْبَ عَلَیْہِمْ } (المائدہ:۱۱۷) ’’ اور آپ ہی ان پر نگہبان تھے ۔‘‘ اور ضمیر غائب سے بھی (ضمیر فصل ) آتی ہے ، جیسا کہ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے : {أُوْلَـئِکَ ہُمُ الْمُفْلِحُونَ } (البقرہ:۵) ’’اور وہی لوگ کامیابی پانے والے ہیں ۔‘‘ اس کے تین فوائد ہیں: پہلا فائدہ : تاکید ۔ جب آپ کہتے ہیں: ’’زید ھو أخوک‘‘ زید وہ آپ کا بھائی ہے۔ اس میں زیادہ تاکید ہے؛ بہ نسبت اس کے کہ آپ کہیں: ’’ زید أخوک‘‘ زید آپ کا