کتاب: اصول حدیث - صفحہ 33
تیسرا مرتبہ : جو ثقات کی قید کے بغیر کثرت سے تدلیس کرتا ہو۔جیسے کہ ابو زبیر مکی ۔ چوتھا مرتبہ : جو اکثر تدلیس ضعفاء اور مجہول لوگوں سے کرتا ہو‘ جیسے بقیہ بن ولید ۔ پانچواں مرتبہ : جس میں کسی اور قسم کا بھی ضعف ملا ہوا ہو‘ جیساکہ عبد اللہ بن لہیعۃ ۔ د: مدلس کی حدیث کا حکم : مدلس حدیث غیر مقبول ہے ، سوائے اس کے کہ راوی ثقہ ہو اور وہ راوی سے براہ راست روایت کرنے کی صراحت کرے ۔ مثال کے طور پر وہ کہے: ’’سمعت فلاناً یقول ‘‘ یا کہے: ’’ رأیتہ یفعل‘‘ یا پھر کہے: ’’حدثني‘‘ ، اور اس طرح کے دیگر الفاظ ۔ لیکن جو امام بخاری اور مسلم رحمہم اللہ نے اپنی صحیحین میں ثقات مدلسین سے تدلیس کے صیغہ کیساتھ روایت کیا ہو ‘ وہ مقبول ہے ۔ اس لیے کہ امت نے ان کتب میں موجود روایات کو بغیر تفصیل کے قبول کیا ہے ۔ مضطرب : (۱)… مضطرب کی تعریف : (ب)… اس کا حکم : مضطرب کی تعریف: ’’ ما اختلف الرواۃ في سندہ أو متنہ ‘ و تعذر الجمع في ذلک و الترجیح۔‘‘ ’’ وہ حدیث جس کی سند یا متن میں راویوں کا اختلاف ہو‘ اور ان میں جمع اور ترجیح نا ممکن ہو۔‘‘ اس کی مثال : ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ کی روایت ہے ‘ وہ فرماتے ہیں : بیشک انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے کہا : ((أراک شبت ۔ قال: ’’ شیبتني ھود و أخواتہا ‘‘[1]،[2]
[1] مسند الزار ؛ مسند ابو بکر (۹۲) ۔الدار قطنی ’’ العلل الواردۃ في الأحادیث النبویۃ‘‘(۱/ ۱۹۳- ۲۱۱ ؛ سوال ۱۷)۔ [2] عطاء کہتے ہیں : ’’اخواتہا‘‘سے مراد: ’’اقتربت الساعۃ ؛ إذا الشمس کورت اور المرسلات ہیں ۔