کتاب: اصول حدیث - صفحہ 19
کو نہ پہنچے ۔ اس کی مثال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمان ہے:
((المُسلِمُ مَن سَلِمَ المُسلِمونَ مِن لِسانِه ويَدِه۔))[1]
’’مسلمان وہ ہے جس کے ہاتھ اور زبان کی تکلیف سے دوسرے مسلمان محفوظ ہوں ۔‘‘
عزیز:
وہ حدیث ہے جسے صرف دو راوی روایت کریں ۔ [2]
اس کی مثال : رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمان ہے:
((’’ والَّذِي نَفْسِي بيَدِهِ، لا يُؤْمِنُ أحَدُكُمْ حتّى أكُونَ أحَبَّ إلَيْهِ مِن والِدِهِ ووَلَدِهِ والناسِ أجمعينَ۔))[3]
’’(اس ذات کی قسم جس کے قبضہ میں میری جان ہے) ! تم میں سے کوئی اس وقت تک مومن نہیں ہو سکتا جب تک میں اس کے ہاں اس کے ماں باپ، اس کی اولاد اور تمام لوگوں سے بڑھ کر عزیز نہ ہو جاؤں ۔‘‘
غریب :
وہ حدیث ہے جسے صرف ایک ہی راوی روایت کرے۔
اس کی مثال :رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمان ہے :
[1] بخاری(۱۰)کتاب الإیمان‘۴-باب المسلم من سلم المسلمون من لسانہ ویدہ۔مسلم (۴۰)کتاب الإیمان‘۴۱-باب : تفاضل الإسلام وأي أمورہ أفضل ؛ من حدیث عبد اللّٰہ بن عمرو بن العاص رضی اللّٰہ عنہ ۔و رواہ البخاری(۱۱)کتاب الإیمان‘۵-باب أي الإسلام أفضل۔و مسلم (۴۲)کتاب الإیمان‘ ۱۴-باب تفاضل الإسلام وأي أمورہ أفضل ؛ من حدیث أبي موسی أشعري۔
[2] یعنی سند کے کسی طبقہ میں راویوں کی تعداد کم ہو کر دو رہ جائے ۔
[3] بخاری(۱۵۹) کتاب الإیمان ،۸-باب حب الرسول صلي اللّٰہ عليه وسلم من الإیمان۔ مسلم (۴۴) کتاب الإیمان‘۱۴-باب وجوب محبۃ رسول اللّٰہ صلي اللّٰہ عليه وسلم أکثر من الأہل والولد و الناس أجمعین وإطلاق عدم الإیمان علی من لم یحبہ ہذہ المحبۃ ۔ بین القوسین حدیث کی عبارت مصنف نے ذکر نہیں کی۔