کتاب: اصول فقہ(عثیمین) - صفحہ 93
اجماع اجماع کی تعریف : لغت میں اجماع کا معنی ہے : عزم اور اتفاق۔ اصطلاح میں …: ((اتفاق مجتھدي ہذہ الأمۃ بعد النبي صلي اللّٰه عليه وسلم علی حکم شرعي۔)) ’’ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد اس امت کے مجتہدین کا کسی شرعی حکم پر اتفاق ۔‘‘ ہمارے قول: ’’اتفاق‘‘ سے اختلاف کا وجود خارج ہوا ‘ خواہ یہ اختلاف کرنے والا ایک ہی کیوں نہ ہو۔ کیونکہ اس کے ساتھ اجماع نہیں ہوسکتا ۔ [1] اور ہمارے قول: ’’مجتھدي‘‘ سے عوام اور مقلد خارج ہوئے ۔کیونکہ ان کا اختلاف یا اتفاق کوئی اہمیت نہیں رکھتا۔ اور ہمارے قول: ’’ہذہ الأمۃ‘‘ باقی امتوں کا اجماع خارج ہوا ‘ کیونکہ وہ معتبر نہیں ہے ۔ اور ہمارے قول: ’’بعد النبي صلي اللّٰه عليه وسلم ‘‘ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے دور میں ان کا اتفاق خارج ہوا‘ اسے بطور دلیل اجماع معتبر نہیں سمجھا جائے گا۔ کیونکہ دلیل رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی قولی ‘ فعلی‘ اور تقریری سنت سے حاصل ہوجاتی ہے۔ اس لیے جب صحابی یہ بات کہے: ’’ کنا نفعل‘ (ہم ایسے کیا کرتے تھے ) یا ’’کانوا یفعلون علی عہد النبي صلي الله عليه وسلم ‘‘ وہ نبی کریم
[1] یہ اختلاف اس وقت معتبر ہوگا جب ان علماء کی موجودگی میں ہو ‘ اگر اجماع کرنے والے علماء کے بعداختلاف کیا جائے تو اس کی کوئی اہمیت نہیں ہے ۔