کتاب: اصول فقہ(عثیمین) - صفحہ 85
اخبار خبر کی تعریف : خبر کا معنی لغت میں : اطلاع دینا ہے۔ اور اس سے یہاں پر مراد ’’ قول و فعل ‘ تقریر اور وصف میں سے جوچیز رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف منسوب کی جائے ۔‘‘ قول کے بہت سے احکام کے متعلق پہلے کلام ہوچکا۔ باقی رہا فعل، تو بیشک نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے فعل کی کئی قسمیں ہیں (او ران میں سے ہر قسم کا الگ حکم ہے ): اول: جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فطرت کے تقاضوں کے تحت کیا ہو۔ جیسا کہ کھانا، پینا اور نیند کرنا۔ فی ذاتہ ان کا کوئی حکم نہیں ہے۔ لیکن کبھی یہ کسی سبب کی بنا پرمامور بہ اور منہی عنہ ہوتا ہے۔ اور کبھی ان کے لیے کوئی مطلوب صفت ہوتی ہے۔ جیسا کہ دائیں ہاتھ سے کھانا اور پینا ، اور بائیں ہاتھ سے کھانے اور پینے کی ممانعت۔ ثانی: جو کچھ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے عادت [1] کے تحت کیا ہو‘ جیسے لباس کی مواصفات۔ لباس اپنی ذات کی حد تک تو مباح ہے۔ لیکن کبھی یہ بھی کسی سبب کی بنا پرمامور بہ ہوتا ہے اورکبھی منہی عنہ ہوتا ہے۔ ثالث: جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی خصوصیت کی بنا پر کیا ہو۔تو یہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے حق میں خاص ہوگا ‘ جیسا کہ پے در پے روزے رکھنا ‘ اور ہبہ کے ذریعہ نکاح ۔
[1] عادت اور فطرت میں فرق یہ ہے : جس چیز کی طرف لوگوں کا رجحان ہو‘ اور اس کے بارے میں نرم رویہ /گوشہ رکھتے ہوں وہ فطرت ہے ۔ اور جو کسی سے ظاہر ہوتا رہے وہ اس کی عادت ہے ۔اس طرح کہ ذہن اس بات کا اندازہ لگا سکے کہ اگر لوگ ایسا نہ کرتے تو یہ بھی ایسے نہ کرتا ۔