کتاب: اصول فقہ(عثیمین) - صفحہ 66
مطلق اور مقید
مطلق کی تعریف :
مطلق لغت میں :مقید کی ضد (الٹ ) ہے ۔
اصطلاحاً…:
’’ ما دل علی الحقیقۃ بلا قید۔‘‘
’’ جو بغیر کسی قید کے حقیقت پر دلالت کرے ‘ ‘۔
اس کی مثال اللہ تعالیٰ کا یہ فرمان ہے:
﴿ فَتَحْرِیْرُ رَقَبَۃٍ مِّن قَبْلِ أَن یَتَمَاسَّا﴾ (المجادلۃ:۳)
’’ (ان کو) ہم بستر ہونے سے پہلے ایک غلام آزاد کرنا ہوگا ۔‘‘
ہمارے قول : ’’ ما دل علی الحقیقۃ‘‘ سے عام خارج ہوا ‘ کیونکہ وہ عموم پر دلالت کرتا ہے ‘ نہ کہ مطلق حقیقت پر ۔‘‘
اور ہمارے قول: ’’ بلا قید‘‘ سے مقید خارج ہوا۔
مقید کی تعریف :
’’ لغت میں :’’ مقید وہ ہے جس پر قید لگائی گئی ہو‘ اونٹ وغیرہ میں سے۔
اصطلاحاً…:
’’ ما دل علی الحقیقۃ بقید۔‘‘
’’ جو قید کے ساتھ حقیقت پر دلالت کرے ‘ ‘۔
اس کی مثال اللہ تعالیٰ کا یہ فرمان ہے :