کتاب: اصول فقہ(عثیمین) - صفحہ 52
’’ تم نے پیغمبروں کو کیا جواب دیا؟ ۔‘‘
نیز فرمایا :
﴿فَأَیْنَ تَذْہَبُونَ﴾ (التکویر:۲۶)
’’ سو تم کہاں جارہے ہو۔‘‘
۴: اسماء موصولہ : جیساکہ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے:
﴿وَالَّذِیْ جَاء بِالصِّدْقِ وَصَدَّقَ بِہِ أُوْلَئِکَ ہُمُ الْمُتَّقُونَ﴾ (الزمر:۳۳)
’’اور جو شخص سچی بات لے کر آیا اور جس نے اس کی تصدیق کی وہی لوگ متقی ہیں ۔‘‘
نیز فرمایا :
﴿ وَالَّذِیْنَ جَاہَدُوا فِیْنَا لَنَہْدِیَنَّہُمْ سُبُلَنَا﴾ (العنکبوت:۶۹)
’’اور جن لوگوں نے ہماری راہ میں کوشش کی ہم ان کو ضرور اپنے رستے دکھائیں گے۔‘‘
نیز فرمایا:
﴿إِنَّ فِیْ ذَلِکَ لَعِبْرَۃً لِّمَن یَخْشَی﴾ (النازعات:۲۶)
’’جو شخص (اللہ سے) ڈر رکھتا ہے اس کے لئے اس (قصے) میں عبرت ہے۔‘‘
اور نیز فرمایا ہے :
﴿ وَلِلّٰہِ مَا فِیْ السَّمَاوَاتِ وَمَا فِیْ الأَرْضِ﴾ (آل عمران:۱۲۹)
’’ اور جو کچھ آسمانوں میں ہے اور جو کچھ زمین میں ہے سب اللہ ہی کا ہے۔‘‘
۵: نفی، یا نہی ‘ یا شرط ، یا استفہام ِ انکاری کے سیاق میں نکرہ ہو‘ جیسا کہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں :
﴿وَمَا مِنْ إِلَـہٍ إِلاَّ اللّٰهُ ﴾ (آل عمران:۱۶۲)
’’اور اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں ۔‘‘