کتاب: اصول فقہ(عثیمین) - صفحہ 43
عبادات میں منہی عنہ کی ذات کی طرف لوٹنے کی مثال : ’’ عیدین کے دن روزہ رکھنے کی ممانعت ۔‘‘ اور معاملات میں اس کی ذات کی طرف لوٹنے کی مثال : ’’ جن پر جمعہ لازم ہو‘ ان کا جمعہ کی دوسری آذان کے بعد خرید و فروخت کی ممانعت۔‘‘ اور عبادت میں اس کی شرط کی طرف لوٹنے ( والی نہی ) کی مثال :’’ مرد کے لیے ریشم کا لباس پہننے کی ممانعت‘‘۔ پس شرم گاہ کا پردہ نماز کے درست ہونے کے لیے شرط ہے ۔جب کوئی ایسے کپڑے سے شرم گاہ کو چھپائے گا جس کی نہی وارد ہوئی ہے تو اس کی نماز درست نہیں ہوگی‘ کیونکہ اس کی شرط میں نہی پائی جاتی ہے۔ اور معاملات میں اس کی شرط کی طرف لوٹنے ( والی نہی ) کی مثال :’’حمل کی بیع کی ممانعت ہے ۔سو مبیع کے بارے میں علم ہونا بیع کے درست ہونے کے لیے شرط ہے۔ اگر حمل بیچا گیا تو اس کی خریدو فروخت درست نہ ہوگی‘ کیونکہ اس کی شرط میں نہی پائی جاتی ہے۔ عبادت سے خارجی امر کی طرف لوٹنے والی نہی کی مثال : ’’ مردوں کے لیے ریشمی عمامہ استعمال کرنے کی ممانعت ہے‘‘ ۔اگراس نے نماز پڑھی اور اس پر ریشم کا عمامہ ہو ،تو اس سے نماز باطل نہیں ہوگی ۔کیونکہ یہ نہی نہ تو نماز (کی ذات ) میں پائی جاتی ہے اور نہ ہی اس کی شرط میں ۔ معاملات سے خارج امر کی طرف لوٹنے والی نہی کی مثال : ’’ ملاوٹ کرنے کی ممانعت ہے ۔اگر کسی نے ( دھوکہ بازی سے ) ملاوٹ کرکے کوئی چیز بیچ دی ‘ تو اس سے سودا باطل نہیں ہوگا ‘ کیونکہ یہ ممانعت نہ تو سودے کی ذات میں پائی جاتی ہے ‘ اور نہ ہی اس کی شرط میں ۔ کبھی بتقاضاء دلیل نہی تحریم سے دوسرے معانی کی طرف نکل جاتی ہے ‘ ان میں سے : [1] (۱)… کراہت : اور اس کے لیے ‘ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی اس حدیث سے مثال بیان کی گئی ہے :
[1] اس میں دعاء ‘ تقلیل ‘ احتقار ‘ عاقبت ‘ نا امیدی ؛ شفقت اور التماس بھی شامل ہیں ۔