کتاب: اصول فقہ(عثیمین) - صفحہ 32
تنبیہ : کلام کی تقسیم حقیقت اور مجاز میں یہ اکثر متأخرین کے ہاں قرآن میں اور اس کے علاوہ [دیگر کلام میں ]مشہور ہے۔ بعض اہل علم کہتے ہیں : ’’ قرآن میں کوئی مجاز نہیں ہے ۔‘‘ اور دوسروں کا کہنا ہے : ’’نہ ہی قرآن میں اور نہ غیر قرآن میں مجاز موجود ہی نہیں ہے ۔‘‘ یہی قول ابو اسحق اسفرائینی رحمہ اللہ کا ہے۔ اور متأخرین میں سے علامہ شیخ محمد امین شنقیطی رحمہ اللہ کا ہے۔ شیخ الاسلام امام ابن تیمیہ رحمہ اللہ اور ان کے شاگرد رشید شیخ الاسلام ابن قیم رحمہ اللہ نے بیان کیا ہے کہ یہ ایک نئی اصطلاح ہے جسے خیراور فضیلت کی تین صدیاں گزرنے کے بعد کے لوگوں نے ایجاد کیا ہے۔ انہوں نے اپنے موقف کی تائید میں بہت قوی دلائل پیش کیے ہیں ۔جو اس کو پڑھے گا اس کے لیے واضح ہوگا کہ یہی رائے حق اور درست ہے۔[1]
[1] کتاب الایمان ۷۳؛ مختصر الصواعق ص ۱۵۱۔