کتاب: اصول فقہ(عثیمین) - صفحہ 22
مقرر کردہ حدود سے تجاوز اور اللہ تعالیٰ کی آیات کو مذاق بنایا جاناہے۔ اور اس لیے بھی کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان لوگوں کے متعلق اس بات کو برا جانا /اور انکار کیاہے جو ایسی شرطیں لگاتے ہیں جو اللہ تعالیٰ کی کتاب میں نہیں ہیں ۔ [1]
فاسد اور باطل دونوں ایک ہی معنی میں ہیں سوائے دو مقامات کے :
اول …: احرام میں : ان دونوں میں فرق کیا گیا ہے ، یہ کہ فاسد وہ ہے جس میں محرم تحلل اول سے پہلے وطی کرلے۔ اور باطل وہ ہے جس میں اسلام سے مرتد ہوجائے۔
دوم…: نکاح میں : ان دونوں میں فرق کیا ہے۔ یہ ہے کہ جس کے فاسد ہونے میں علماء نے اختلاف کیا ہے جیسا کہ بغیر ولی کے نکاح۔ اور باطل وہ ہے جس کے بطلان پر تمام علماء کا اجماع ہے جیسا کہ ’’عدت والی عورت سے نکاح کرنا ۔‘‘
[1] دیکھیں : صحیح بخاری کتاب البیوع حدیث ۲۱۵۵، صحیح مسلم کتاب العتق ‘ باب الولاء لمن اعتق حدیث ۱۵۰۴۔