کتاب: اصول فقہ(عثیمین) - صفحہ 19
۴: مکروہ :
لغت میں ’’ مبغوض ‘‘کو کہتے ہیں ۔
اصطلاح میں …:
’’ ما نہی عنہ الشارع لا علی وجہ الإلزام بالترک‘ کالأخذ بالشمال والإعطاء بہا۔‘‘
’’ وہ چیز جس سے شارع نے منع کیا ہو‘ مگر اس کے ترک کا الزام ( لازمی )نہ ہو۔ جیسا کہ بائیں ہاتھ سے لینا دینا۔‘‘
ہمارے قول : ’’ جس سے شارع نے منع کیاہو‘‘ سے واجب اور مندوب اور مباح خارج ہوئے۔
اور ہمارے قول : ’’ ترک کا الزام ( لازمی )نہ ہو‘‘ سے محرم (حرام ) خارج ہوئے۔
مکروہ کے ترک کرنے والے کو ثواب ملتا ہے۔ اور اس کا کرنے والا سزا نہیں پاتا ۔
۵: مباح :
لغت میں :’’ جس کا اعلان کیا گیا ہو۔ اور جس کی اجازت دی گئی ہو۔‘‘
اصطلاح میں … :
’’ما لا یتعلق بہ أمر‘ لا نہی لذاتہ ‘ کالأکل في رمضان لیلاً ۔‘‘
’’وہ کام جس سے نہ ہی امر کا تعلق ہو اور نہ ہی نہی بذاتہ کا تعلق اس سے ہو، جیسے رمضان کی راتوں میں کھانا ۔‘‘
ہمارے قول :’’ جس سے امر کا تعلق نہ ہو‘‘ سے واجب اور مندوب اور مباح خارج ہوئے ۔
اور ’’ نہ ہی نہی ‘‘ سے حرام او رمکروہ خارج ہوئے۔
اور ’’ لذاتہ ‘‘ سے خارج ہے کہ : ’’ اگر کوئی کام اس سے ایسے تعلق رکھتا ہو کہ اس کا حکم اس وجہ سے دیا جائے کہ وہ ماموربہ تک پہنچنے کا وسیلہ بن سکتا ہو۔یا اس لیے منع کیا گیا ہو کہ وہ