کتاب: اصول فقہ(عثیمین) - صفحہ 18
اصطلاح میں …:
’’ ما أمر بہ الشارع لا علی وجہ الإلزام کالرواتب۔‘‘
’’ جس چیز کا حکم شارع نے دیا ہو‘ مگر اس کو لا زم نہ ٹھہرایا ہو۔ جیسا کہ فرائض کے بعد سنت ۔‘‘
’’ شارع کا حکم‘‘ کہنے سے حرام ‘ مکروہ اور مباح خارج ہوئے۔
’’لا زم نہ ٹھہرایا ہو‘‘ کہنے سے واجب خارج ہوا۔
’’مندوب کا کرنے والا اس اطاعت پر ثواب پائے گا۔ اور اس کے ترک کرنے پر وہ عقاب (سزا ) کا مستحق نہیں ہوگا۔‘‘
اس کا نام : ’’ سنت بھی ہے ‘ مسنون بھی ‘ مستحب اور نفل بھی اور تطوع بھی۔
۳: حرام :
لغت میں ’’ ممنوع‘‘ کو کہتے ہیں ۔
اصطلاح میں …:
’’ ما نہی عنہ الشارع علی وجہ الإلزام بالترک‘ کعقوق الوالدین۔‘‘
’’ وہ چیز جس سے شارع نے منع کیا ہو، الزامی طور پر چھوڑ دینے کے لیے۔ جیسا کہ والدین کی نافرمانی ۔‘‘
ہمارے قول :’’شارع نے منع کیا ہو‘‘ سے واجب ‘ مندوب ‘ اور مباح خارج ہوئے۔ (چونکہ شریعت سے ان منع نہیں کرتی )۔
ہمارے قول : ’’ الزامی طور پر چھوڑ دینے کے لیے‘‘ سے مکروہ خارج ہوا۔
حرام وہ ہے جس کو اطاعت گزاری سمجھ کر ترک کرنے والوں کو ثواب ملتا ہو‘ اور اس کا ارتکاب کرنے والے عقاب ( سزا ) کے مستحق ہوتے ہوں ۔ اسے محظور اور ممنوع بھی کہا جاتا ہے۔