کتاب: اصول فقہ(عثیمین) - صفحہ 17
’’اختیار ‘‘ سے ہماری مراد : مباح (کاموں کا بیان ) ہے۔ ’’ وضع‘‘ سے ہماری مراد : صحیح یافاسد یا ان جیسے امور ہیں ۔ جن کو شارع نے علامات کے طور وضع کیا ہو‘ یا کسی چیز کے الغاء یا نفاذ کے وصف کے طور پر بیان کیا ہو۔ شرعی احکا م کی قسمیں : شرعی احکام دو اقسام میں تقسیم ہوتے ہیں : (۱)… تکلیفی (۲)… وضعی ۔ ۱-: تکلیفیہ کی پانچ اقسام ہیں : واجب ، مندوب ، محرم ، مکروہ ، مباح۔ ۱: واجب : لغت میں ’’ ساقط اور لازم کو کہتے ہیں ۔‘‘ اصطلاح میں …: ’’ ما أمر بہ الشارع علی وجہ الإلزام کالصلوات الخمس۔‘‘ ’’وہ جس کا حکم شارع نے الزامی (لازمی ) طور پر دیا ہو۔‘‘ جیسا کہ پانچ نمازیں ۔‘‘ ’’ شارع کا حکم‘‘ کہنے سے حرام ‘ مکروہ اور مباح خارج ہوئے۔ (اس لیے کہ شریعت نے ان کے کرنے کا حکم نہیں دیا )۔ ہمارے قول : ’’ الزامی طور پر ‘‘ سے مندوب خارج ہے۔ واجب کا کرنے والا اس اطاعت پر ثواب پائے گا۔ اور اس کے ترک کرنے پر وہ عقاب (سزا ) کا مستحق ہوگا۔ ( معتزلہ کے ہاں اس کے لیے سزا واجب ہوگی )۔ واجب کو فرض ‘ فریضہ ‘ حتمی ‘ اور لازمی (الزامی ) بھی کہا جاتا ہے۔ ۲: مندوب : لغت میں اس کا معنی ہے : ’’ مدعو۔‘‘ (جس کی دعوت دی گئی ہو )