کتاب: اصول فقہ(عثیمین) - صفحہ 12
مقدمۂ مؤلف ((اِنَّ الْحَمْدَ لِلّٰہِ، نَحْمَدُہٗ وَ نَسْتَعِیْنُہٗ وَ نَسْتَغْفِرُہٗ،وَنَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنْ شُرُوْرِ أَنْفُسِِنَا وَسَیِّئَاتِ أَعْمَالِنَا، مَنْ یَّھْدِِہٖ اللّٰہُ فَلاَ مُضِلَّ لَہٗ، وَمَنْ یُّضْلِلْ فَلا ھَادِيَ لَہٗ، وَأَشْھَدُ أَنْ لَّااِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ وَحْدَہٗ لَا شَرِیْکَ لَہٗ،وَأَشْھَدُ أَنَّ مُحَمَّداً عَبْدُہٗ وَرَسُولُہٗ صلی اللّٰه علیہ و علی آلہ وأصحابہ من تبعہم بإحسان إلی یوم الدین و سلم تسلیماً۔)) أَمَّـا بَعْــــــدُ : یہ مختصر رسالہ اصول فقہ میں ہے ‘ جسے ہم نے معاہد علمیہ میں مروج نصاب کے سنہ ثالثہ ثانویہ (اعلی ثانوی تعلیم کا تیسرا سال ) کے لیے لکھا ہے۔اور اس کا نام رکھا ہے : ’’الاصول فی علم الأصول ‘‘ میں اللہ تعالیٰ سے دعا کرتا ہوں کہ وہ ہمارے عمل کو خالص اپنی رضا کے لیے بنادے۔ اور اسے اپنے بندوں کے لیے نفع مند بنادے۔ بیشک وہ قریب اور دعا قبول کرنے والا ہے۔ مؤلف