کتاب: اصول فقہ (محمد علی ) - صفحہ 99
اس آیت میں اللہ تعالیٰ ہمیں متنبہ کر رہا ہے کہ کافر کو کلام اللہ سنانا ضروری ہے، تاکہ یہ ممکن ہو سکے کہ وہ اسلام میں داخل ہو۔ یعنی یہاں پراسلام کی آگاہی دینا حتی کہ تبلیغ ممکن ہو سکے علتِ دلالتاً ہے کیونکہ یہاں پر حتی یسمع کلام اللّٰہ میں حتی کا استعمال بمعنی تعلیل)اس کی وجہ سے ) ہوا ہے۔ چنانچہ اسلامی ریاست پر مسلمانوں کی اسلامی تدریس و تثقیف کے لئے مدارس و مراکز وغیرہ کا اہتمام کرنا واجب ہے۔
دلالتِ اشارہ
دلالتِ اشارہ کی تعریف
ھو ما یؤخذ من إشارۃ اللفظ
وہ جو لفظ کے اشارے سے لیاجائے۔
پہلی مثال :
﴿وَالْوَالِدَاتُ يُرْضِعْنَ أَوْلَادَهُنَّ حَوْلَيْنِ كَامِلَيْنِ ۖ لِمَنْ أَرَادَ أَن يُتِمَّ الرَّضَاعَةَ ۚ وَعَلَى الْمَوْلُودِ لَهُ رِزْقُهُنَّ وَكِسْوَتُهُنَّ بِالْمَعْرُوفِ﴾2:233
(مائیں اپنی اولاد کو دو سال کامل دودھ پلائیں جن کا ارادہ دودھ پلانے کی مدت بالکل پوری کرنے کا ہو اور جن کے بچے ہیں ان کے ذمہ ان کا روٹی کپڑا ہے جو مطابق دستور کے ہے )
یہاں پر المولود لہ کے ذریعے دلالتِ اشارہ سے یہ حکم سمجھا گیا ہے کہ بچے کی نسب باپ کی طرف لوٹتی ہے۔
دوسری مثال:
﴿ لَا يَسْخَرْ قَوْمٌ مِّن قَوْمٍ عَسَىٰ أَن يَكُونُوا خَيْرًا مِّنْهُمْ وَلَا نِسَاءٌ مِّن نِّسَاءٍ عَسَىٰ أَن يَكُنَّ خَيْرًا مِّنْهُنَّ﴾49:11
(مرد دوسرے مردوں کا مذاق نہ اڑائیں ممکن ہے کہ یہ ان سے اور نہ عورتیں عورتوں کا مذاق اڑائیں ممکن ہے کہ یہ ان سے بہتر ہوں )