کتاب: اصول فقہ (محمد علی ) - صفحہ 96
باب سوم: فہمِ دلیل
جب مجتہد نے یہ تعین کر لیا کہ وہ مسائل کے حل کونسے مآخذ سے لے گا، تو اگلا قدم دلیل سمجھنے کا ہو گا تاکہ وہ اس دلیل سے احکام مستبنط کر سکے۔ اس اعتبار سے اصولِ فقہ میں اجناسِ کلام، الفاظ کی اقسام اور ان کی دلالات کے حوالے سے مفصل بحث کی جاتی ہے۔ اختصار کی وجہ سے نیچے فقط دلالاتِ الفاظ پر روشنی ڈالی جا رہی ہے۔
منطوق
منطوق کی تعریف
ھو ما فھم من دلالۃ اللفظ قطعا فی محل النطق
(وہ جو الفاظ کلام کی دلالت سے قطعی طور پر سمجھا جائے) یعنی منطوق وہ ہے جو صراحتاً کسی بات پر لغوی طور پر دلالت کرے اور یہ اس کے صیغہ و الفاظ کی ترکیبی صورت سے سمجھا گیا ہو، بغیر ذہن میں کوئی اور معنی داخل ہوئے۔ دوسرے لفظوں جو کلام سنتے ہی سمجھا جائے۔
مثال :
﴿وَأَحَلَّ اللَّـهُ الْبَيْعَ وَحَرَّمَ الرِّبَا﴾2:275
(اللہ تعالیٰ نے تجارت کو حلال کیا اور سود کو حرام)