کتاب: اصول فقہ (محمد علی ) - صفحہ 7
اصولِ فقہ
اصولِ فقہ کی تعریف
(معرفۃ القواعد التی یتوصل بھا إلی استنباط الأحکام الشرعیۃ من الأدلۃ التفصیلیۃ)
( ان قواعد کا علم جن کے ذریعے احکامِ شرعیہ کو تفصیلی دلائل سے مستنبط کیا جائے)
اس تعریف سے یہ واضح ہے کہ اس فن میں ساری بحث قواعد پر ہے اور یوں یہ فن علمِ فقہ سے علیحدہ ایک علم ہے کیونکہ فقہ کا دارومدار اور اس کی بحث فروع پر ہے۔ یہ بات اس کی تعریف سے واضح ہے :
فقہ کی تعریف : علم بالمسائل الشرعیۃ العملیۃ المستنبطۃ من أدلتھا التفصیلیۃ)شریعت کے ان عملی مسائل کا علم جو کہ ان کے تفصیلی دلائل سے مستنبط کیے گئے ہوں)
لہذا یہ کہا جا سکتا ہے کہ علمِ فقہ دراصل علمِ اصولِ فقہ کا نتیجہ ہے اور اس لیے یہ ایک منفرد علم ہے۔ اصولِ فقہ مجتہد کو نصوص سے اللہ کا حکم مستنبط کرتے وقت، ایک خاص طریقۂ کار (methodology) پر پابند رکھتا ہے تاکہ اس کے اجتہاد و استنباط میں وضعداری(consistency) قائم رہے اور وہ ذاتی تخیّل و رغبت سے دور رہے کیونکہ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے : ﴿ فَلَا تَتَّبِعُوا الْهَوَىٰ﴾پس تم خواہش کی پیروی مت کرو)۔ اصولِ فقہ ان آلات
(tools) کی حیثیت رکھتے ہیں کہ جن کے ذریعے مجتہد شرعی نصوص سے اللہ کا حکم مستنبط کرتا ہے۔ اس لئے مجتہد کو چاہیے کہ وہ پہلے ان اصولوں کا تعین و اظہار کرے، جن کی مدد سے وہ حکمِ شرعی مستنبط کرے گا تاکہ ہمیشہ اس بنیاد پر،