کتاب: اصول فقہ (محمد علی ) - صفحہ 6
ہوتی ہے۔ یہ اس لیے تاکہ دوبارہ سے مسلمان زندگی کے واقعات کو خالص اسلامی نقطۂ نظر سے دیکھنے لگیں اور امت صحیح نشاۃِ ثانیہ کی راہ پر گامزن ہو۔ اسی لیے اس اساس کو پیش کرنا ضروری ہے جس کی بنیاد پر اسلامی معاشرہ قائم ہو گا، تاکہ یہ امت کے لیے وہ طریقۂ کار(mechanism) ہو، جو اس بات کی ضمانت دے گا کہ آئندہ اسلامی ریاست میں معاشرتی تعلقات واقعی خالص وحیِ الٰہی پر قائم ہوں گے۔ نیز یہ اس لئے بھی تاکہ اصولِ فقہ کی اہمیت کا ادراک ہو سکے اور مسلمانوں میں دوبارہ اسلامی مآخذ کی طرف لوٹنے کی رغبت پیدا ہو۔ چنانچہ اصولِ فقہ کا ایک نمونہ پیش کیا جا رہا ہے تاکہ امت کو شریعتِ اسلام کی عالمیت کا ادراک ہو سکے، یعنی قطع نظر زمان و مکان، اسلام میں ہر مسئلے کا حل پیش کرنے کی اہلیت۔ البتہ یہ جان لینا چاہیے کہ اسلام کا اپنا ایک منفرد(unique) تشریعی فکر ہے، جو دنیا کے دیگر فلسفوں سے بالکل مختلف ہے اور نہ ہی اسے ان سے کوئی مشابہت ہے کیونکہ اس کی بنیاد ہی ان سب سے جدا ہے یعنی لا إلہ إلا اللّٰہ محمد رسول اللّٰہ۔