کتاب: اصول فقہ (محمد علی ) - صفحہ 58
حدیث احد کی تعریف ھو ما رواہ عدد لا یبلغ حد التواتر فی العصور الثلاثۃ (وہ جس کے راویوں کی تعداد، تینوں ادوار میں، تواتر کی حد تک نہ پہنچے) حدیث مشہور بھی حدیث احد(خبر واحد) کے حکم میں شامل ہے کیونکہ یہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے احد کے طریق سے ثابت ہے، البتہ یہ تابعین یا تابعی تابعین کے زمانے میں مشہور ہوئی۔ چنانچہ یہ متواتر میں شامل نہیں کیونکہ یہ متواتر کی شرائط پر پوری نہیں اترتی۔ اس لئے یہ خبر واحد کی طرح، ظن کو فائدہ دیتی ہے یقین کو نہیں۔ اس کے برعکس حدیثِ متواتر علم و یقین کو فائدہ پہنچاتی ہے۔ قبولیت یا مردودیت کے اعتبار سے حدیث احد کی تین اقسام ہیں : صحیح، حسن اور ضعیف۔ حدیث صحیح کی تعریف ھو الحدیث المسند الذی یتصل إسنادہ بنقل العدل الضابط عن العدل الضابط إلی منتھاہ ولا یکون شاذا ولا معللا (وہ مسند حدیث جس کو عادل اور ضابط راوی دوسرے عادل اور ضابط راوی سے روایت کرے یہاں تک کہ یہ(سلسلہ) اپنی انتہا تک پہنچے اور وہ شاذ) وہ جس میں ایک ثقہ راوی، اس سے زیادہ ثقہ لوگوں کی مخالفت کرے ) اور معلل)وہ جس میں کسی ایسی علت)وجہ) کا پتہ چلے جس سے حدیث میں قدح وارد ہو جاتی ہو، اگرچہ بظاہر وہ حدیث علل سے سالم نظر آتی ہو) بھی نہ ہو) حدیث حسن کی تعریف ہو ما عرف مخرجہ و اشتھر رجالہ و علیہ مدار أکثر الحدیث و ھو الذی یقبلہ أکثر العلماء و یستعملہ عامۃ الفقھاء