کتاب: اصول فقہ (محمد علی ) - صفحہ 50
عقلی دلائل ہیں اور اس بات کے کہ یہ کلام قطعی طور پر اللہ تعالیٰ کا ہے یعنی قرآن اللہ تعالیٰ کی نازل کردہ کتاب ہے۔ چونکہ یہ کتاب، پوری انسانیت کے لئے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم لے کر آئے ہیں اس لئے یہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا معجزہ ہے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی رسالت کی قطعی دلیل بھی۔ اس کے علاوہ بذاتِ خود قرآن سے یہ ثابت ہے کہ یہ، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف بھیجی گئی وحی ہے : ﴿ وَإِنَّكَ لَتُلَقَّى الْقُرْآنَ مِن لَّدُنْ حَكِيمٍ عَلِيمٍ ﴾27:6 (بے شک آپ کو اللہ حکیم و علیم کی طرف سے قرآن سکھا یا جا رہا ہے) ﴿ إِنَّا نَحْنُ نَزَّلْنَا عَلَيْكَ الْقُرْآنَ تَنزِيلًا ﴾76:23 (بے شک ہم نے آپ پر بتدریج قرآن نازل کیا ہے ) ﴿ إِنَّا أَنزَلْنَاهُ قُرْآنًا عَرَبِيًّا لَّعَلَّكُمْ تَعْقِلُونَ ﴾12:2 (یقیناً ہم نے اس کو قرآنِ عربی نازل فرمایا ہے تاکہ تم سمجھ سکو) یہ آیات اس بات کے قطعی سمعی دلائل ہیں کہ قرآن کو اللہ تعالیٰ نے وحی کے ذریعے نازل کیا ہے، چنانچہ قرآن ایک شرعی ماخذ ہے۔