کتاب: اصول فقہ (محمد علی ) - صفحہ 40
متعلق خطاب کے لئے عقل شرط ہے۔ اسی طرح حیض اور نفاس بھی نماز، روزے اور مسجد میں داخل ہونے کی طلب کی اصل کے لئے مانع ہیں اور ان کی ادائیگی کے لئے بھی، کیونکہ ان کاموں کے لئے پاک ہونا شرط ہے۔ 2) وہ مانع جو طلب کے اعتبار سے منع ہو اور ادائیگی کے اعتبار سے منع نہ ہو۔ مثلاً عورت کے لئے نمازِ جمعہ کی طلب مانع ہے کیونکہ اس کے لئے یہ واجب نہیں ہے۔ اسی طرح بچے کے لئے روزے کی طلب مانع ہے کیونکہ روزہ اس پر فرض نہیں ہے۔ البتہ اگر عورت جمعے کی نماز پڑھتی ہے اور بچہ روزہ رکھتا ہے تو یہ کام صحیح ہوں گے کیونکہ یہ ادائیگی کے اعتبار سے منع نہیں ہیں۔ اسی طرح سفر میں روزے کی اور پوری نماز کی طلب مانع ہے، لیکن اگر سفر میں روزہ رکھ لیا جائے اور نماز قصر نہ کی جائے بلکہ پوری پڑھی جائے، تو یہ جائز ہو گا کیونکہ یہ طلب کے لئے مانع تو ہے مگر ادائیگی کے لئے مانع نہیں۔ صحت، بطلان اور فساد صحت کی تعریف: ھی موافقۃ أمر الشارع و یطلق و یراد بھا ترتب آثار العمل فی الدنیا کما تطلق و یراد بھا ترتب آثار العمل فی الآخرۃ(وہ جو شارع کے حکم کے موافق ہو اور اس کا اطلاق ہوتا ہے جس سے مراد اس دنیا میں عمل کے آثار مرتب ہونا ہے، اسی طرح اس کا اطلاق ہوتا ہے جس سے مراد آخرت میں عمل کے آثار کا مرتب ہونا ہے ) مثال کے طور پر نماز کی تکمیل اس کے ارکان اور شرائط کو پورا کرنے سے صحیح ہو گی یعنی اس کی سزا اور اس کے ذمہ سے بری ہوا جائے گا اور اس کی قضا ساقط ہو جائے گی۔ اسی طرح بیع اپنے تمام ارکان اور شرائط سے پورا کرنے سے صحیح ہو گا، یعنی شرعی طور پر اسے ملکیت حاصل ہو گی اور اس کے لئے اس سے نفع اٹھانا اور اس کا تصرف مباح ہو جائے گا۔ آخرت میں آثار مرتب ہونے سے مراد یہ ہے کہ اسے اس عمل کا آخرت میں ثواب ملے گا۔ بطلان کی تعریف: ھو عدم موافقۃ أمر الشارع و یراد بھا عدم ترتب آثار العمل فی الدنیا و العقاب علیہ فی الآخرۃ بمعنی أن یکون العمل غیر مجز و لا مبریء(وہ جو شارع کے حکم کے موافق نہ ہو جس سے مراد اس دنیا میں عمل کے آثار مرتب نہ ہونا ہے اور آخرت میں اس پر سزا ہے یعنی عمل پورا نہیں ہوا اور نہ ہی اس سے بری ہوا گیا ہے)