کتاب: اصول فقہ (محمد علی ) - صفحہ 34
4) جب کوئی فعل کسی سبب کی وجہ سے حرام ہو، تو سبب ختم ہوتے ہی یہ دوبارہ جائز ہو جائے گا۔ مثلاً نمازِ جمعہ کے بعد تجارت فوراً جائز ہو جائے گی کیونکہ جمعے کی نماز کا سبب زائل ہو گیا ہے۔ اسی طرح اگر کوئی فعل کسی مانع کی وجہ سے حرام ہو، تو مانع زائل ہوتے ہی وہ فعل جائز ہو جائے گا۔ مثلاً ناپاکی مصحف(قرآنِ پاک) کو چھونے کا مانع ہے، پس جب طہر(پاکی) حاصل ہو گئی تو قرآن کو چھونا مباح ہو جائے گا۔