کتاب: اصول فقہ (محمد علی ) - صفحہ 105
باب چہارم: اجتہاد
اجتہاد کی تعریف
استفراغ الوسع فی طلب الظن بشیء من الأحکام الشرعیہ علی وجہ یحس من نفسہ العجز عن المزید فیہ
(احکامِ شرعیہ سے ظن کی تلاش میں) پوری) طاقت ایسے صرف کر دینا کہ اس میں مزید تلاش کے لئے اپنے میں عاجزی محسوس ہو)۔
اس جامع اور مانع تعریف سے یہ نقات ثابت ہوتے ہیں :
1) ’’پوری طاقت صرف کرنا یہاں تک کہ اپنے میں عاجزی محسوس ہو ‘‘کے ذکر سے سطحی نظر خارج ہوئی۔
2) ’’ظن ‘‘کے ذکر سے قطعی احکام خارج ہوئے یعنی اجتہاد فقط ظنی دلائل میں ہوا کرتا ہے۔ نیز اس سے عقیدہ بھی خارج ہوا کیونکہ اس میں ظن کو کوئی دخل نہیں اور اس کی دلیل فقط قطعی ہی ہو سکتی ہے۔
3) ’’احکامِ شرعیہ‘‘ کے ذکر سے کسی مفکر یا عالم کی ذاتی رائے یا قول اس معاملے سے خارج ہوا۔ دوسرے لفظوں میں بغیر شرعی دلیل کے، کسی کی بھی رائے، اجتہاد میں کوئی حیثیت نہیں رکھتی۔