کتاب: تحفۃ الأطفال في تربیۃ الأشبال - صفحہ 35
’’مجھے کوئی ایسا عمل بتائیے جو مجھے جنت میں داخل کردے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: غصہ نہ کیا کر، اس کے بدلے تیرے لیے جنت ہے۔‘‘
1۔ حسن اخلاق اور صلح کروانا افضل ترین عمل ہے
سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
((مَا عَمِلَ ابْنُ آدَمَ شَیئًا أَفَضَلَ مِنَ الصَّلَاۃِ وَصَلَاحِ ذَاتِ الْبَینِ وَخُلُقٍ حَسَنٍ)) [1]
’’ابن آدم نے کوئی ایسا عمل نہیں کیا جو نماز، آپس میں صلح کروانے اور اچھے اخلاق سے بڑھ کر افضل ترین ہو۔‘‘
2۔ اچھی سیرت نبوت کا سترواں حصہ ہے
سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
((إِنَّ الْہَدْیَ الصَّالِحَ وَالسَّمْتَ الصَّالِحَ جُزْئٌ مِنْ سَبْعِیْنَ جُزْئً ا مِنَ النُّبُوَّۃِ۔))[2]
’’بلاشبہ اچھی سیرت اور عمدہ کردار نبوت کے ستر (70) حصوں میں ایک حصہ ہے۔‘‘
3۔ حیاء خوبصورتی اور بے ہودہ گوئی بدصورتی کا نام ہے
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
((مَا کَانَ الْفُحْشُ فِی شَیْئٍ قَطُّ إِلَّا شَانَہٗ وَلاَ کَانَ الْحَیَائُ فِیْ شَیْئٍ قَطُّ إِلَّا زَانَہٗ))[3]
’’بے ہودہ گوئی جب کسی چیز میں آتی ہے تو وہ اس کو عیب دار اور بدنما بنا دیتی ہے
[1] صحیح الجامع: ۵۶۴۵.
[2] صحیح الجامع: ۱۹۹۲.
[3] صحیح الجامع: ۵۶۵۵.