کتاب: تحفۃ الأطفال في تربیۃ الأشبال - صفحہ 23
((اِنَّ اللّٰہَ احْتَجَرَ التَّوبَۃَ عَنْ کُلِّ صَاحِبِ بِدْعَۃٍ)) [1]
’’بلاشبہ اللہ تعالیٰ نے ہر بدعتی سے توبہ کو پردے میں رکھا ہے۔‘‘
5۔ شرکیہ کلمات سے دم کرنا جائز نہیں
سیدہ شفاء بنت عبداللہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیںفرمایا تھا:
((اِرْقِیْ مَا لَمْ یَکُنْ شِرْکٌ بِاللّٰہِ)) [2]
’’تو دم کر! جب تک وہ اللہ تعالیٰ کے ساتھ شرک (پر مبنی) نہ ہو۔‘‘
6۔ دعا بہترین عبادت ہے
سیدنا نعمان بن بشیر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
((اَلدُّعَائُ ہُوَ الْعِبَادَۃُ)) [3]
’’دُعا ہی اصل عبادت ہے۔‘‘
7۔ والد، روزے داراورمسافر کی دعا رد نہیں ہوتی
سیدنا انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
((ثَلاَثُ دَعْوَاتٍ لا تُرَدُّ: دَعْوَۃُ الْوَالِدِ لِوَلَدِہٖ، وَدَعْوَۃُ الصَّائِمِ، وَدَعْوَۃُ الْمُسَافِرِ۔)[4]
’’تین قسم کی دعائیں کبھی رَد نہیں کی جاتیں: والد کی اپنی اولاد کے حق میں کی ہوئی دُعا، روزے دار کی دعا، اور مسافر کی دعا۔‘‘
8۔ اولاد میں عدل کرنا فرض ہے
سیدنا نعمان بن بشیر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
[1] صحیح الجامع: ۱۶۹۹.
[2] صحیح الجامع: ۹۰۶.
[3] صحیح الجامع: ۳۴۰۷.
[4] صحیح الجامع: ۳۰۳۲.