کتاب: تحفۃ الأطفال في تربیۃ الأشبال - صفحہ 19
’’مومن لعن وطعن کرنے والا، فحش گوئی کرنے والا اورزبان درازی کرنے والا نہیں ہوتا۔‘‘
6۔ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی محبت ایمان کی نشانی ہے
سیدنا ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
((آیَۃُ الْإِیْمَانِ حُبُّ الأَنْصَارِ وآیَۃُ النِّفَاقِ بُغْضُ الأَنْصَارِ)) [1]
’’انصار کی محبت ایمان کی نشانی ہے جبکہ انصار سے بغض نفاق کی نشانی ہے۔‘‘
صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کو برابھلا کہنا ملعون انسان کا کام ہے
سیدناعبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
((مَنْ سَبَّ أَصْحَابِی فَعَلَیْہِ لَعْنَۃُ اللّٰہِ وَالْمَلائِکَۃِ وَالنَّاسِ أَجْمَعِیْنَ)) [2]
’’جس شخص نے میرے صحابہ کو برا بھلاکہا اس پر اللہ کی، فرشتوں کی اور تمام لوگوں کی لعنت ہے۔‘‘
7۔کسی مسلمان کو کافر کہنا یا لعنت کرنا قتل کے مترادف ہے
سیدناعمران بن حصین رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
((إِذَا قَالَ الرَّجُلُ لأَخِیْہِ: یَا کَافِرُ، فَہُوَ کَقَتْلِہٖ و لَعْنُ المُؤْمِنِ کَقَتْلِہٖ))[3]
’’جب کوئی آدمی اپنے بھائی کو کہے: اے کافر! تو یہ اس کو قتل کرنے کے مترادف ہے اور کسی مومن پر لعنت کرنا بھی اس کو قتل کرنے کے مترادف ہے۔‘‘
[1] صحیح الجامع: ۱۵.
[2] صحیح الجامع: ۶۲۸۵.
[3] صحیح الجامع: ۷۱۰.