کتاب: تحفۃ الأطفال في تربیۃ الأشبال - صفحہ 18
3۔ سلام اور آمین سے نفرت یہودیوں کا وطیرہ ہے
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
((مَاحَسَدَ تْکُمُ الْیَہُوْدُ عَلٰی شَیْئٍ مَا حَسَدَتْکُمْ عَلَی السَّلَامِ وَالتَّأْمِیْنِ)) [1]
’’ یہودی جتنا سلام کہنے اور آمین کہنے پر تم سے حسد کرتے ہیں اتنا کسی بھی چیز پر حسد نہیں کرتے۔‘‘
4۔ سلام کہنا اور کھانا کھلانا جنت کا باعث ہے
سیدنا عبداللہ بن حارث رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
((أَطْعِمُوا الطَّعَامَ وَأَفْشُوا السَّلامَ تُوْرَثُوا الْجِنَانَ)) [2]
’’کھانا کھلاؤ اور سلام کو عام کرو تمہیں جنتوں کا وارث بنادیا جائے گا۔‘‘
% مصافحہ کرنے سے گناہ معاف ہو جاتے ہیں
سیدناابو امامہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
((إِذَا تَصَافَحَ المُسْلِمَانِ لَمْ تُفَرِّقْ أَکُفُّہُمَا حَتّٰی یُغْفَرَ لَہُمَا)) [3]
’’جب دو مسلمان آپس میں مصافحہ کرتے ہیں تو ابھی ان کی ہتھیلیاں جدا نہیں ہوتیں کہ ان کے گناہوں کو معاف کردیا جاتا ہے۔‘‘
5۔ مومن لعن وطعن کرنے والا اور بے ہودہ گو ئی نہیں کرتا
سیدناابن مسعود رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
((لَیسَ الْمُؤْمِنُ بِالطَّعَّانِ وَلَا اللَّعَّانِ وَلَا الْفَاحِشِ وَلَا الْبَذِیئِ)) [4]
[1] صحیح الجامع: ۵۶۱۳.
[2] صحیح الجامع: ۱۰۲۱.
[3] صحیح الجامع: ۴۳۳.
[4] صحیح الجامع: ۵۳۸۱.