کتاب: توحید کا نور اور شرک کی تاریکیاں - صفحہ 84
’’ بينَ الرَّجلِ وبينَ الكُفرِ والشِّركِ تَركُ الصَّلاةِ ‘‘
آدمی اور کفر وشرک کے درمیان نماز چھوڑنے کا فرق (فاصلہ)ہے۔
اسے امام مسلم رحمہ اللہ نے اپنی صحیح میں روایت کیا ہے۔[1]
مشہور تابعی حضرت شقیق بن عبد اللہ عقیلی رحمہ اللہ - جن کی جلالت شان مسلم ہے- فرماتے ہیں :’’محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ اعمال میں سے کسی بھی چیز کے چھوڑنے کو کفر نہیں سمجھتے تھے سوائے نماز کے‘‘اسے امام ترمذی رحمہ اللہ نے روایت کیا ہے([2]) اور اس کی سند صحیح ہے۔
یہ عملی ارتداد کی مثال ہے، یعنی نماز کو قصداً ترک کردینا۔
اوراسی قبیل سے یہ بھی ہے کہ کوئی قرآن کریم کی بے حرمتی کرے‘ اس کی بے ادبی کرتے ہوئے اس پر بیٹھے‘ یا جان بوجھ کر اس میں نجاست اور
[1] کتاب الایمان، باب اطلاق اسم الکفر علی من ترک الصلاۃ، ۱/۸۸، حدیث(۸۲)۔
[2] سنن ترمذی، کتاب الایمان، باب ماجاء فی ترک الصلاۃ، ۵/۱۴، حدیث(۲۶۲۲)۔