کتاب: توحید کا نور اور شرک کی تاریکیاں - صفحہ 83
سے توبہ کرائی جائے گی‘ اگر توبہ کرلے تو ٹھیک ورنہ قتل کردیا جائے گا- ہم اللہ کی پناہ چاہتے ہیں -یہ ساری باتیں قولی (زبانی) ارتداد ہیں۔
۲-عملی ارتداد:
عملی ارتداد : جیسے نماز کا ترک کرنا‘ چنانچہ انسان کا نماز نہ پڑھنا خواہ وہ اس بات کا اقرار بھی کرتا ہوکہ نماز فرض ہے، لیکن نماز نہ پڑھتا ہو تو اہل علم کے صحیح ترین قول کے مطابق ایسا شخص مرتد ہے، کیونکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:
’’ العَهدُ الذي بَينَنا وبَينَهُم الصلاةُ، فمن تَرَكَها فَقَد كَفَرَ ‘‘
ہمارے اور ان (کافروں) کے درمیان جو عہد (فرق) ہے وہ نماز ہے‘ تو جس نے اسے ترک کردیا اس نے کفر کیا۔
اس حدیث کو امام احمد‘ ابوداود‘ ترمذی‘ نسائی اور ابن ماجہ رحمہم اللہ نے صحیح سند سے روایت کیا ہے،[1] نیز آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:
[1] مسند احمد، ۵/۳۴۶، سنن ترمذی، کتاب الایمان، باب ما جاء فی ترک الصلاۃ ۵/۱۴، حدیث (۲۶۲۱) وسنن نسائی، کتاب الصلاۃ،با ب الحکم فی تارک الصلاۃ، ۱/۲۳۱، ۲۳۲، حدیث (۳۶۳) وسنن ابن ماجہ، کتاب اقامۃ الصلاۃ والسنۃ فیھا، ۱/۳۴۲، حدیث(۱۰۷۹)، بروایت بریدہ رضی اللہ عنہ، نیز دیکھئے: صحیح سنن ترمذی، ۳/۳۲۹۔