کتاب: توحید کا نور اور شرک کی تاریکیاں - صفحہ 76
ہوجانے کے بعد کہ یہ لوگ جہنمی ہیں۔
شیخ عبد الرحمن بن ناصر سعدی رحمہ اللہ فرماتے ہیں :’’کفر(کا حکم لگانا) اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا حق ہے، لہٰذا کافر وہی ہے جسے اللہ اور اس کے رسول کافر قرار دیں۔‘‘[1]
چوتھا مطلب: تکفیر کے اصول
اولاً: کفارکی دو قسمیں ہیں :
پہلی قسم: وہ کفار جو سرے سے دین اسلام میں داخل ہی نہیں ہوئے اور نہ ہی محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر ایمان لائے:
جیسے اُمّی(ان پڑھ لوگ)‘ مشرکین‘ اہل کتاب (یہود ونصاریٰ) ‘ مجوسی (آتش پرست) بت پرست‘ دہریہ اور فلاسفہ اور ان کے علاوہ دیگر کفار۔۔۔ ان تمام لوگوں کے کفر‘ بدبختی‘ ان کے ہمیشہ ہمیش کے لئے جہنم میں رہنے اورجنت کے حرام ہونے پر کتاب اللہ‘ سنت رسول اور اجماع امت دلالت کرتے ہیں، اس میں ان کے جاہل
[1] ارشاد اولی البصائر والالباب لنیل الفقہ باقرب الطرق وایسر الاسباب، از عبد الرحمن سعدی رحمہ اللہ، ص۱۹۱ تا ۱۹۳۔